Skip to content

تعارف

logo-p0mcipiaxnujxprzu07gjeos52r7u7jz02iiw1mtj41

سب سے پہلے یہ بات ذہن نشین کراس کے بڑے بڑے ارکان سے لے کر چھوٹے چھوٹے جزئیات تک ہر چیز اس کے بنیادی اصولوں کے ساتھ ایک منطقی ربط رکھتی ہے۔ انسانی زندگی کے تمام مختلف شعبوں کے متعلق اس نے جتنے قاعدے اور ضابطے مقرر کیے ہیں ان سب کی روح اور ان کا جو ہر اس کے اصول اوّلیہ ہی سے ماخوذ ہے۔ ان اصول اوّلیہ سے پوری اسلامی زندگی اپنی مختلف شاخوں کے ساتھ بالکل اسی طرح نکلتی ہے جس طرح درخت میں آپ دیکھتے ہیں کہ بیج سے جڑیں‘ اور جڑوں سے تنا‘ اورتنے سے شاخیں اور شاخوں سے پتیاں پھوٹتی ہیں اور خوب پھیل جانے کے باوجود اس کی ایک ایک پتی اپنی جڑ کے ساتھ مربوط رہتی ہے۔ پس آپ اسلامی زندگی کے جس شعبے کوبھی سمجھنا چاہیں آپ کے لیے ناگزیر ہے کہ اس کی جڑ کی طرف رجوع کریں‘ کیونکہ اس کے بغیر آپ اس کی روح کو نہیں پاسکتے۔

اسلامی ریاست: فلسفہ ،نظام کار اور اصول حکمرانی

سید ابو الاعلیٰ مودودی

دعوت​

* اپنی پوری زندگی میں اللہ کی بندگی اور انبیاء علیہم السلام کی پیروی اختیار کرنا۔
*دورنگی اور منافقت چھوڑدو اور اللہ کی بندگی کے ساتھ دوسری بندگیاں جمع نہ کرو۔
*خدا سے پھرے ہوئے لوگوں کو دنیا کی رہنمائی اور فرمانروائی کے منصب سے ہٹا دو اور زمام کار مومنین اور صالحین کے ہاتھ میں دو تاکہ زندگی کی گاڑی ٹھیک ٹھیک اللہ کی بندگی کے راستے پر چل سکے۔

ویژن(25 سال پر مبنی ہے)​

* مدینہ منورہ کی طرز پر ماڈل ریاست کا قیام عمل میں آجائے ۔
* معاشرے میں اسلامی تہذیب کا احیائے ہوجائے

 

نصب العین(مشن)​

* مدینہ منورہ کی طرز پر ماڈل ریاست کا قیام عمل میں آجائے ۔
* معاشرے میں اسلامی تہذیب کا احیائے ہوجائے